ضعیف روح ہوئی پر بدن ڈھلا کہ نہیں
ضعیف روح ہوئی پر بدن ڈھلا کہ نہیں
کے تیرے دیس تیرا راستہ بنا کہ نہیں
ہیں اپنی ذات کے منکر زمین و آب بھی کیا
اداس رنگ شجر کا ہرا ہوا کہ نہیں
یہ بحث چھوڑ کے کتنی حسین ہے دنیا
تو یہ بتا کہ تیرا دل کہیں لگا کہ نہیں
میں خود سے روٹھ کے دنیا کا ہو چکا تھا مگر
وہ مجھ کو چھوڑ کے اپنا بھی ہو سکا کہ نہیں
نہیں وہ حال کے احساس نو برت پاؤں
تو فاصلہ ہی سے مجھ کو سنبھال آ کہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.