زباں سے دل کا فسانہ ادا کیا نہ گیا
زباں سے دل کا فسانہ ادا کیا نہ گیا
یہ ترجماں تو بنی تھی مگر بنا نہ گیا
ہم ان کے وعدۂ فردا کو لے کے بیٹھے ہیں
کہ جن سے آج کا وعدہ وفا کیا نہ گیا
امانتاً مرے سینے میں وہ فسانہ ہے
جو دل کی آنکھ سے دیکھا گیا سنا نہ گیا
دم آخیر وہ دینے لگے حیات دگر
پھر ایک عمر کا احسان تھا لیا نہ گیا
قصوروار ہیں دونوں نگاہ ہو کہ زباں
کہ جو کہا گیا اے دوست وہ کہا نہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.