یہ رات آخری لوری سنانے والی ہے
میں تھک چکا ہوں مجھے نیند آنے والی ہے
ہنسی مذاق کی باتیں یہیں پہ ختم ہوئیں
اب اس کے بعد کہانی رلانے والی ہے
اکیلا میں ہی نہیں جا رہا ہوں بستی سے
یہ روشنی بھی مرے ساتھ جانے والی ہے
جو نقش ہم نے بنائے تھے صرف وہ ہی نہیں
ہوائے دشت ہمیں بھی مٹانے والی ہے
ابھی تو کوئی بھی نام و نشاں نہیں اس کا
ہمیں جو موج کنارے لگانے والی ہے
ہر ایک شخص کا یہ حال ہے کہ جیسے یہاں
زمین آخری چکر لگانے والی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.