یہ کار زندگی تھا تو کرنا پڑا مجھے
یہ کار زندگی تھا تو کرنا پڑا مجھے
خود کو سمیٹنے میں بکھرنا پڑا مجھے
پھر خواہشوں کو کوئی سرائے نہ مل سکی
اک اور رات خود میں ٹھہرنا پڑا مجھے
محفوظ خامشی کی پناہوں میں تھا مگر
گونجی اک ایسی چیخ کہ ڈرنا پڑا مجھے
اس بار راہ عشق کچھ اتنی طویل تھی
اس کے بدن سے ہو کے گزرنا پڑا مجھے
پوری امیر امام کی تصویر جب ہوئی
اس میں لہو کا رنگ بھی بھرنا پڑا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.