یہ عنایتیں غضب کی یہ بلا کی مہربانی
یہ عنایتیں غضب کی یہ بلا کی مہربانی
میری خیریت بھی پوچھی کسی اور کی زبانی
نہیں مجھ سے جب تعلق تو خفا خفا سے کیوں ہیں
نہیں جب مری محبت تو یہ کیسی بد گمانی
مرا غم رلا چکا ہے تجھے بکھری زلف والے
یہ گھٹا بتا رہی ہے کہ برس چکا ہے پانی
ترا حسن سو رہا تھا مری چھیڑ نے جگایا
وہ نگاہ میں نے ڈالی کہ سنور گئی جوانی
مری بے زبان آنکھوں سے گرے ہیں چند قطرے
وہ سمجھ سکیں تو آنسو نہ سمجھ سکیں تو پانی
ہے اگر حسیں بنانا تجھے اپنی زندگی کو
تو نذیرؔ اس جہاں کو نہ سمجھ جہان فانی
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 84)
- Author : Nazeer Banarsi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.