یہی نہیں کہ فقط پیار کرنے آئے ہیں
یہی نہیں کہ فقط پیار کرنے آئے ہیں
ہم ایک عمر کا تاوان بھرنے آئے ہیں
وہ ایک رنگ مکمل ہو جس سے تیرا وجود
وہ رنگ ہم ترے خاکے میں بھرنے آئے ہیں
ٹھٹھر نہ جائیں ہم اس عجز کی بلندی پر
ہم اپنی سطح سے نیچے اترنے آئے ہیں
یہ بوند خون کی لوح کتاب رخ کے لیے
یہ تل سر لب و رخسار دھرنے آئے ہیں
لگا رہے ہیں ابھی خیمے غم کی وادی میں
ہم اس پہاڑ سے دامن کو بھرنے آئے ہیں
ترے لبوں کو ملی ہے شگفتگی گل کی
ہماری آنکھ کے حصے میں جھرنے آئے ہیں
نثارؔ بند قبا کھولنا محال نہ تھا
سو ہم جمال قبا بند کرنے آئے ہیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 282)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.