یار تھا گل زار تھا مے تھی فضا تھی میں نہ تھا
یار تھا گل زار تھا مے تھی فضا تھی میں نہ تھا
لائق پا بوس جاناں کیا حنا تھی میں نہ تھا
ہاتھ کیوں باندھے مرے چھلا اگر چوری گیا
یہ سراپا شوخی دزد حنا تھی میں نہ تھا
بے خودی میں لے لیا بوسہ خطا کیجے معاف
یہ دل بے تاب کی ساری خطا تھی میں نہ تھا
ہائے ساقی یہ ہو ساماں اور عاشق واں نہ ہو
یار تھا سبزہ تھا بدلی تھی ہوا تھی میں نہ تھا
میں سسکتا رہ گیا اور مر گئے فرہاد و قیس
کیا انہیں دونوں کے حصے میں قضا تھی میں نہ تھا
میں نے پوچھا کیا ہوا وہ آپ کا حسن و شباب
ہنس کے بولا وو صنم شان خدا تھی میں نہ تھا
اے ظفرؔ یہ دل پہ میرے داغ کیسا رہ گیا
خانہ باغ یار میں خلق خدا تھی میں نہ تھا
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(2) (Pg. 188)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.