وہ تبسم تھا جہاں شاید وہیں پر رہ گیا
وہ تبسم تھا جہاں شاید وہیں پر رہ گیا
میری آنکھوں کا ہر اک منظر کہیں پر رہ گیا
میں تو ہو کر آ گیا آزاد اس کی قید سے
دل مگر اس جلد بازی میں وہیں پر رہ گیا
کون سجدوں میں نہاں ہے جو مجھے دکھتا نہیں
کس کے بوسہ کا نشاں میری جبیں پر رہ گیا
ہم کو اکثر یہ خیال آتا ہے اس کو دیکھ کر
یہ ستارہ کیسے غلطی سے زمیں پر رہ گیا
ہم لبوں کو کھول ہی کب پائے اس کے سامنے
اک نیا الزام پھر دیکھو ہمیں پر رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.