وہ میری جاں کے صدف میں گہر سا رہتا ہے
وہ میری جاں کے صدف میں گہر سا رہتا ہے
میں اس کو توڑ نہ ڈالوں یہ ڈر سا رہتا ہے
وہ چہرہ ایک شفا خانہ ہے مری خاطر
وہ ہو تو جیسے کوئی چارہ گر سا رہتا ہے
میں اس نگاہ کے ہم راہ جب سے آیا ہوں
مجھے نہ جانے کہاں کا سفر سا رہتا ہے
بڑا وسیع ہے اس کے جمال کا منظر
وہ آئینے میں تو بس مختصر سا رہتا ہے
مری زمیں کو میسر ہے آسماں اس کا
کہیں بھی جاؤں مرے ساتھ گھر سا رہتا ہے
- کتاب : mai.n ronaa chaahtaa huu.n (Pg. 76)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.