وہ خواب سا پیکر ہے گل تر کی طرح ہے
وہ خواب سا پیکر ہے گل تر کی طرح ہے
آنکھوں میں گئی شام کے منظر کی طرح ہے
احساس دلاتی ہے یہ پھیلی ہوئی خوشبو
اس گھر کی محبت بھی مرے گھر کی طرح ہے
میں آئینہ جیسا ہوں کوئی توڑ نہ ڈالے
ہر شخص مری راہ میں پتھر کی طرح ہے
اک میں ہوں کہ لہروں کی طرح چین نہیں ہے
اک وہ ہے کہ خاموش سمندر کی طرح ہے
وہ جس نے ضیاؔ حرف بھی دل میں نہ اتارا
وہ آج سر بزم سخن ور کی طرح ہے
- کتاب : shahr-e-sanam (Pg. 39)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.