وہ جو نہیں ہیں بزم میں بزم کی شان بھی نہیں
وہ جو نہیں ہیں بزم میں بزم کی شان بھی نہیں
پھول ہیں دل کشی نہیں چاند ہے چاندنی نہیں
ڈھونڈا نہ ہو جہاں انہیں ایسی جگہ کوئی نہیں
پائی کچھ ان کی جب خبر اپنی خبر ملی نہیں
آنکھ میں ہو پرکھ تو دیکھ حسن سے پر ہے کل جہاں
تیری نظر کا ہے قصور جلووں کی کچھ کمی نہیں
عشق میں شکوہ کفر ہے اور ہر التجا حرام
توڑ دے کاسۂ مراد عشق گداگری نہیں
جوش جنون عشق نے کام مرا بنا دیا
اہل خرد کریں معاف حاجت آگہی نہیں
اف یہ نشیلی انکھڑیاں ہائے یہ مستیٔ شباب
مانا کہ تم نے پی نہیں کون کہے گا پی نہیں
ہجر کی شب گزر گئی پھر بھی اثرؔ یہ حال ہے
سامنے آفتاب ہے اور کہیں روشنی نہیں
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 57)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.