وہ جو داغ عشق تھا خوش نما جو امانت دل زار تھا
وہ جو داغ عشق تھا خوش نما جو امانت دل زار تھا
سر بزم تھا تو چراغ تھا سر راہ تھا تو غبار تھا
اسے میں ہی جانوں ہوں دوستوں کسو وقت اپنا بھی یار تھا
کبھو موم تھا کبھو سنگ تھا کبھو پھول تھا کبھو خار تھا
تری یاد ہے کہ بجھی بجھی ترا ذکر ہے کہ رکا رکا
تری یاد سے تو سکون تھا ترے ذکر سے تو قرار تھا
یہ تو وقت وقت کی بات ہے ہمیں ان سے کوئی گلہ نہیں
وہ ہوں آج ہم سے خفا خفا کبھو ہم سے ان کو بھی پیار تھا
وہ نگر تو کب کا اجڑ گیا ہم اسی نگر سے تو آئے ہیں
کہیں مقبرہ تھا خلوص کا تو کہیں وفا کا مزار تھا
جسے شوق تھا تری دید کا جسے پیاس تھی ترے پیار کی
جو تری گلی میں مقیم تھا وہی اجنبی سر دار تھا
ترے دل سے میرا خلوص دل نہ جھلک سکا تو میں کیا کروں
مرے عکس کی تو خطا نہ تھی ترے آئینے پہ غبار تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.