وہ جس کا ساتھ نبھانے کا حوصلہ نہ ہوا
وہ جس کا ساتھ نبھانے کا حوصلہ نہ ہوا
بچھڑ گیا تو بھلانے کا حوصلہ نہ ہوا
ادھر ادھر کے سنائے ہزار افسانے
دلوں کی بات سنانے کا حوصلہ نہ ہوا
یہ اور بات کہ با حوصلہ ہوں میں پھر بھی
نئے چراغ جلانے کا حوصلہ نہ ہوا
خلیج کتنے زمانوں کی کر گیا پیدا
وہ اک قدم کہ اٹھانے کا حوصلہ نہ ہوا
کتاب ذہن کا کوئی ورق بھی سادہ نہیں
لکھے حروف مٹانے کا حوصلہ نہ ہوا
گزر گئی تھی شب ہجر ہجر میں عظمیٰؔ
چراغ پھر بھی بجھانے کا حوصلہ نہ ہوا
- کتاب : Sitara Pas e Mizgaan (Pg. 149)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.