وہ دن بھی تھے کہ ان آنکھوں میں اتنی حیرت تھی
وہ دن بھی تھے کہ ان آنکھوں میں اتنی حیرت تھی
تمام بازی گروں کو مری ضرورت تھی
وہ بات سوچ کے میں جس کو مدتوں جیتا
بچھڑتے وقت بتانے کی کیا ضرورت تھی
پتا نہیں یہ تمنائے قرب کب جاگی
مجھے تو صرف اسے سوچنے کی عادت تھی
خموشیوں نے پریشاں کیا تو ہوگا مگر
پکارنے کی یہی صرف ایک صورت تھی
گئے بھی جان سے اور کوئی مطمئن نہ ہوا
کہ پھر دفاع نہ کرنے کی ہم پہ تہمت تھی
کہیں پہ چوک رہے ہیں یہ آئنے شاید
نہیں تو عکس میں اب تک مری شباہت تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.