وہی اداس سی آنکھیں اداس چہرہ ہے
وہی اداس سی آنکھیں اداس چہرہ ہے
یہ لگ رہا ہے کہ پہلے بھی تجھ کو دیکھا ہے
میں چاہتا ہوں کہ تیری طرف نہ دیکھوں میں
مری نظر کو مگر تو نے باندھ رکھا ہے
چھپا کے رکھتا ہوں میں خود کو ہر طرح لیکن
یہ آئنہ مجھے حیرت میں ڈال دیتا ہے
تمہاری بات پہ کس کو یقین آئے گا
کسی سے تم نہ یہ کہنا خدا کو دیکھا ہے
ہزاروں منزلیں سر کر چکا ہوں میں لیکن
یہ خود سے خود کا سفر تو بہت عجب سا ہے
ترا وجود ترے راستے میں حائل ہے
یہیں سے ہو کے مرا قافلہ گزرتا ہے
میں دن کو شب سے بھلا کیوں الگ کروں ثانی
یہ تیرگی بھی تو اک روشنی کا حصہ ہے
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 159)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.