اترے تو کئی بار صحیفے مرے گھر میں
اترے تو کئی بار صحیفے مرے گھر میں
ملتے ہیں مگر صرف جریدے مرے گھر میں
آواز میں لذت کا نیا شہد جو گھولیں
اترے نہ کبھی ایسے پرندے مرے گھر میں
نیزے تو شعاعوں کے رہے خون کے پیاسے
نم دیدہ تھے دیوار کے سائے مرے گھر میں
قندیل نوا لے کے سفر ہی میں رہا میں
دھندلا گئے ارمانوں کے شیشے مرے گھر میں
اندر کی حرارت سے بدن سوکھ رہا ہے
اتریں کبھی شبنم کے قبیلے مرے گھر میں
میں کیسے تمناؤں کے درپن کو بچاؤں
سفاک ہوئے جاتے ہیں لمحے مرے گھر میں
البم کی بھی سوغات طرب خیز ہے کتنی
اب میری طرح ہیں کئی چہرے میرے گھر میں
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 271)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.