اس رستے پر جاتے دیکھا کوئی نہیں ہے
اس رستے پر جاتے دیکھا کوئی نہیں ہے
گھر ہے اک اور اس میں رہتا کوئی نہیں ہے
کبھی کبھی تو اچھا خاصا چلتے چلتے
یوں لگتا ہے آگے رستہ کوئی نہیں ہے
ایک سہیلی باغ میں بیٹھی روتی جائے
کہتی جائے ساتھی میرا کوئی نہیں ہے
مہر و وفا قربانی قصوں کی ہیں باتیں
سچی بات تو یہ ہے ایسا کوئی نہیں ہے
دیکھ کے تم کو اک الجھن میں پڑ جاتی ہوں
میں کہتی تھی اتنا اچھا کوئی نہیں ہے
اس کی وفاداری مشکوک ٹھہر جاتی ہے
کار وفا میں دشمن جس کا کوئی نہیں ہے
- کتاب : Gul-e-Dupahar (Pg. 69)
- Author : Saima Asma
- مطبع : Idarah Batool, Sayyed Palaza, Firozpur Road, Lahore (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.