Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس نے اک بار بھی پوچھا نہیں کیسا ہوں میں

طارق قمر

اس نے اک بار بھی پوچھا نہیں کیسا ہوں میں

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    اس نے اک بار بھی پوچھا نہیں کیسا ہوں میں

    خود کو بھی جس کے لئے ہار کے بیٹھا ہوں میں

    پھول ہونے کی سزا خوب ملی ہے مجھ کو

    شاخ سے ٹوٹ کے گلدان میں رکھا ہوں میں

    چلتا رہتا ہوں تو لگتا ہے کوئی ساتھ میں ہے

    تھک کے بیٹھوں گا تو یاد آئے گا تنہا ہوں میں

    گم ہوا خود میں تو اک نقطۂ موہوم ہوا

    منکشف ہوتے ہی اطراف پہ چھایا ہوں میں

    اس سلیقے سے مجھے قتل کیا ہے اس نے

    اب بھی دنیا یہ سمجھتی ہے کہ زندہ ہوں میں

    پھر اچانک یہ ہوا جیت گئی یہ دنیا

    میں سمجھتا تھا کہ بس جیتنے والا ہوں میں

    وہ بھی رسماً یہی پوچھے گا کہ کیسے ہو تم

    میں بھی ہنستے ہوئے کہہ دوں گا کہ اچھا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے