اس کو تکتے بھی نہیں تھے پہلے
ہم بھی خوددار تھے کتنے پہلے
اس کو دیکھا تو یہ محسوس ہوا
ہم بہت دور تھے خود سے پہلے
دل نظر آتے ہیں اب آنکھوں میں
کتنے گہرے تھے یہ چشمے پہلے
کھوئے رہتے ہیں اب اس کی دھن میں
جس کو تکتے نہ تھے پہلے پہلے
ہم کو پہچان لیا کرتے تھے
یہ ترے شہر کے رستے پہلے
اب اجالوں میں بھٹک جاتے ہیں
وہ سمجھاتے تھے اندھیرے پہلے
اب نہ الفاظ نہ احساس نہ یاد
اتنے مفلس نہ ہوئے تھے پہلے
رنگ کے جال میں آتے نہ کبھی
پاس سے دیکھ جو لیتے پہلے
گرم ہنگامۂ کاغذ ہے یہاں
بے مہک پھول کہاں تھے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.