اس کے ہونٹوں پر سر مہکا کرتے ہیں
اس کے ہونٹوں پر سر مہکا کرتے ہیں
ہم اب خوشبو سے تر سویا کرتے ہیں
روشن رہتے ہیں غم سطح پہ اشکوں کی
یہ پتھر پانی پر تیرا کرتے ہیں
دن بھر میں ان کی نگرانی کرتا ہوں
شب بھر میرے سپنے جاگا کرتے ہیں
آنکھیں دھوتے ہیں سونے کے پانی سے
جاگتے ہی جو تم کو دیکھا کرتے ہیں
وہ جو جھونکے جیسا آتا جاتا ہے
ہم جو ہوا کو چھو کر بکھرا کرتے ہیں
پندرہ دن کا ہو کر مرنے لگتا ہے
کیوں ہم چاند کو پالا پوسا کرتے ہیں
ہم کو آنسو ہی ملتے ہیں سیپ میں بھی
وہ اشکوں میں موتی رویا کرتے ہیں
بوسہ لینے میں کیوں کٹ جاتے ہیں ہونٹ
ہم مانجھے دانتوں سے کاٹا کرتے ہیں
اکثر سانسیں روک کے سنتا رہتا ہوں
اس کے لمس بدن پر دھڑکا کرتے ہیں
نیند کھلے تو اس کو پہلو میں پائیں
ہم بھی کیسے سپنے دیکھا کرتے ہیں
سارا غصہ اب بس اس کام آتا ہے
ہم اس سے سگریٹ سلگایا کرتے ہیں
- کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 14)
- Author : Swapnil Tiwari
- مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.