عروج اوروں کو کچھ دن ہے اہرمن کی طرح
عروج اوروں کو کچھ دن ہے اہرمن کی طرح
فروغ کس کو ہے رندوں کے بانکپن کی طرح
مرا خیال نہیں ہے تو اور کیا ہوگا
گزر گیا ترے ماتھے سے جو شکن کی طرح
یہ سر زمین گل و لالہ سو بھی جاتی ہے
لبادہ برف کا اوڑھے ہوئے کفن کی طرح
کبھی تو گزروں گا اس رہ گزار سے ہو کر
خود اپنی تاک میں بیٹھا ہوں راہزن کی طرح
خزاں کا خوف مجھے کھائے جا رہا ہے کمالؔ
چنار سرخ نہ ہوں آتش سخن کی طرح
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 298)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.