عمر بھر سینہ میں اک درد دبائے رکھا
عمر بھر سینہ میں اک درد دبائے رکھا
ایک بے نام سے رشتہ کو نبھائے رکھا
تھا مجھے وہم و گماں کہ وہ فقط میری ہے
اور اس نے بھی بھرم میرا بنائے رکھا
آندھیاں شرم سے ہو جائیں نہ پانی پانی
سر یہی سوچ کے پیڑوں نے جھکائے رکھا
ویسے ہر بات سے رکھا اسے واقف ہم نے
لیکن افسانۂ الفت کو چھپائے رکھا
ایک رشتہ جسے میں دے نہ سکا کوئی نام
ایک رشتہ جسے تا عمر نبھائے رکھا
کوزہ گر تجھ کو بنانا ہی نہیں تھا جب کچھ
کس لئے چاک پہ تا عمر چڑھائے رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.