امید کا باب لکھ رہا ہوں
پتھر پہ گلاب لکھ رہا ہوں
وہ شہر تو خواب ہو چکا ہے
جس شہر کے خواب لکھ رہا ہوں
اشکوں میں پرو کے اس کی یادیں
پانی پہ کتاب لکھ رہا ہوں
وہ چہرہ تو آئینہ نما ہے
میں جس کو حجاب لکھ رہا ہوں
صحرا میں وفور تشنگی سے
سائے کو سحاب لکھ رہا ہوں
لمحوں کے سوال سے گریزاں
صدیوں کا جواب لکھ رہا ہوں
سب اس کے کرم کی داستانیں
میں زیر عتاب لکھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.