Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری منتظر یوں تو ہزاروں گھر بناتی ہوں

ثروت زہرا

تمہاری منتظر یوں تو ہزاروں گھر بناتی ہوں

ثروت زہرا

MORE BYثروت زہرا

    تمہاری منتظر یوں تو ہزاروں گھر بناتی ہوں

    وہ رستہ بنتے جاتے ہیں کچھ اتنے در بناتی ہوں

    جو سارا دن مرے خوابوں کو ریزہ ریزہ کرتے ہیں

    میں ان لمحوں کو سی کر رات کا بستر بناتی ہوں

    ہمارے دور میں رقاصہ کے پاؤں نہیں ہوتے

    ادھورے جسم لکھتی ہوں خمیدہ سر بناتی ہوں

    سمندر اور ساحل پیاس کی زندہ علامت ہیں

    انہیں میں تشنگی کی حد کو بھی چھو کر بناتی ہوں

    میں جذبوں سے تخیل کو نرالی وسعتیں دے کر

    کبھی دھرتی بچھاتی ہوں کبھی امبر بناتی ہوں

    مرے جذبوں کو یہ لفظوں کی بندش مار دیتی ہے

    کسی سے کیا کہوں کیا ذات کے اندر بناتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے