تم ہو محفل میں تو میری چشم تر دیکھے گا کون
تم ہو محفل میں تو میری چشم تر دیکھے گا کون
چاند کے آگے بھلا داغ جگر دیکھے گا کون
یاد کے سوکھے گلابوں سے سجا ہے دل کا باغ
زخم یہ گزرے دنوں کے اب مگر دیکھے گا کون
آپ ہی کی ہے عدالت آپ ہی منصف بھی ہیں
یہ تو کہیے آپ کے عیب و ہنر دیکھے گا کون
میں ہی اپنا محتسب بن جاؤں ورنہ دوستو
گمرہ منزل ہوں یا ہوں راہ پر دیکھے گا کون
بجلیاں بھر پاؤں میں آگے زمانے سے نکل
بن گیا جو تو غبار رہ گزار دیکھے گا کون
ایک دن مظلوم بن جائیں گے ظلموں کا جواب
اپنی بربادی کا ماتم عمر بھر دیکھے گا کون
منظرؔ اپنے خون سے اس شاخ کو سر سبز کر
گر زباں مٹ جائے گی تیرا ہنر دیکھے گا کون
- کتاب : Zindagi (Pg. 137)
- Author : Manzar Bhopali
- مطبع : Nasir Publicans, Urdu Bazar Krachi (P.K.) (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.