تم بھٹک جاؤ تو کچھ ذوق سفر آ جائے گا
تم بھٹک جاؤ تو کچھ ذوق سفر آ جائے گا
مختلف رستوں پہ چلنے کا ہنر آ جائے گا
میں خلا میں دیکھتا رہتا ہوں اس امید پر
ایک دن مجھ کو اچانک تو نظر آ جائے گا
تیز اتنا ہی اگر چلنا ہے تنہا جاؤ تم
بات پوری بھی نہ ہوگی اور گھر آ جائے گا
یہ مکاں گرتا ہوا جب چھوڑ جائیں گے مکیں
اک پرندہ بیٹھنے دیوار پر آ جائے گا
کوئی میری مخبری کرتا رہے گا اور پھر
جرم کی تفتیش کرنے بے خبر آ جائے گا
ہو گیا مٹی اگر میرا پسینہ سوکھ کر
دیکھنا میرے درختوں پر ثمر آ جائے گا
بندگی میں عشق سی دیوانگی پیدا کرو
ایک دم عاصمؔ دعاؤں میں اثر آ جائے گا
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 35)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.