تری صورت مجھے بتاتی ہے
تری صورت مجھے بتاتی ہے
یاد میری تجھے بھی آتی ہے
اس کے اک بار دیکھنے کی ادا
دل میں سو حسرتیں جگاتی ہے
میرے دل میں وہ آئے ہیں ایسے
جیسے آنگن میں دھوپ آتی ہے
خواب میں جب بھی دیکھتا ہوں اسے
نیند آنکھوں سے روٹھ جاتی ہے
اپنی مرضی سے ہم نہیں چلتے
کوئی طاقت ہمیں چلاتی ہے
ہم ہیں تہذیب کے علمبردار
ہم کو اردو زبان آتی ہے
میں تو ساحل ہوں موج دریا کی
مجھ کو خود ہی گلے لگاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.