تری محفل میں سوز جاودانی لے کے آیا ہوں
تری محفل میں سوز جاودانی لے کے آیا ہوں
محبت کی متاع غیر فانی لے کے آیا ہوں
میں آیا ہوں فسون جذبۂ دل آزمانے کو
نگاہ شوق کی جادو بیانی لے کے آیا ہوں
میں آیا ہوں سنانے قصۂ غم سرد آہوں میں
ڈھلکتے آنسوؤں کی بے زبانی لے کے آیا ہوں
میں تحفہ لے کے آیا ہوں تمناؤں کے پھولوں کا
لٹانے کو بہار زندگانی لے کے آیا ہوں
بیاں جس کو کیا کرتی تھیں میری ناتواں نظریں
وہی درد محبت کی کہانی لے کے آیا ہوں
اگرچہ عالم فانی کی ہر اک چیز فانی ہے
مگر میں ہوں کہ عشق جاودانی لے کے آیا ہوں
- کتاب : sau-e-baar-e-chaman mahka (Pg. 88)
- Author : Suufi tabassum
- مطبع : Alhamd publication lek rod lahaur (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.