ترے قریب بھی دل کچھ بجھا سا رہتا ہے
ترے قریب بھی دل کچھ بجھا سا رہتا ہے
غم فراق کا کھٹکا لگا سا رہتا ہے
نہ جانے کب نگہ باغباں بدل جائے
ہر آن پھولوں کو دھڑکا لگا سا رہتا ہے
ہزاروں چاند ستارے نکل کے ڈوب گئے
نگر میں دل کے سدا جھٹپٹا سا رہتا ہے
تمہارے دم سے ہیں تنہائیاں بھی بزم نشاط
تمہاری یادوں کا اک جمگھٹا سا رہتا ہے
وہ اک نگاہ کہ مفہوم جس کے لاکھوں ہیں
اسی نگاہ کا اک آسرا سا رہتا ہے
تمہارے عشق نے ممتازؔ کر دیا دل کو
یہ سب سے مل کے بھی سب سے جدا سا رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.