تھی مری ہم سفری ایک دعا اس کے لیے
تھی مری ہم سفری ایک دعا اس کے لیے
یہ بچھڑنا ہے بڑی سخت سزا اس کے لیے
اب کوئی سلسلۂ ترک و طلب ہی نہ رہا
آنکھ میں ایک بھی منظر نہ رکا اس کے لیے
اس کے خوابوں کو نہ دے موسم تعبیر مرا
کوئی پیغام نہ لے جائے صبا اس کے لیے
حرف کو لفظ نہ کر لفظ کو اظہار نہ دے
کوئی تصویر مکمل نہ بنا اس کے لیے
میں اسے بھول بھی جاؤں مگر اے بے خبری
میری چپ اس کے لیے میری نوا اس کے لیے
رمزؔ دے جائے تو کیا رنگ کوئی میرا لہو
رمزؔ پس جائے تو کیا برگ حنا اس کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.