تھی الگ راہ مگر ترک محبت نہیں کی
تھی الگ راہ مگر ترک محبت نہیں کی
اس نے بھی سوچا بہت ہم نے بھی عجلت نہیں کی
تو نے جو درد کی دولت ہمیں دی تھی اس میں
کچھ اضافہ ہی کیا ہم نے خیانت نہیں کی
زاویہ کیا ہے جو کرتا ہے تجھے سب سے الگ
کیوں ترے بعد کسی اور کی حسرت نہیں کی
آئے اور آ کے چلے بھی گئے کیا کیا موسم
تم نے دروازہ ہی وا کرنے کی ہمت نہیں کی
اپنے اطوار میں کتنا بڑا شاطر ہوگا
زندگی تجھ سے کبھی جس نے شکایت نہیں کی
ایک اک سانس کا اپنے سے لیا سخت حساب
ہم بھی کیا تھے کبھی خود سے بھی مروت نہیں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.