تنہائی ملی مجھ کو ضرورت سے زیادہ
تنہائی ملی مجھ کو ضرورت سے زیادہ
پڑھتی ہیں کتابیں مجھے وحشت سے زیادہ
جو مانگ رہے ہو وہ مرے بس میں نہیں ہے
درخواست تمہاری ہے ضرورت سے زیادہ
ممکن ہے مری سانس اکھڑ جائے کسی پل
یہ راستہ ہے میری مسافت سے زیادہ
آئے ہیں پڑوسی مرے گھر لے کے شکایت
باتوں میں وہ تلخی ہے کہ نفرت سے زیادہ
یہ اطلس و کم خواب دکھاتے ہو عبث تم
شاعر کو نہیں چاہیئے شہرت سے زیادہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.