سوکھی زمیں کو یاد کے بادل بھگو گئے
سوکھی زمیں کو یاد کے بادل بھگو گئے
پلکوں کو آج بیتے ہوئے پل بھگو گئے
آنسو فلک کی آنکھ سے ٹپکے تمام رات
اور صبح تک زمین کا آنچل بھگو گئے
ماضی کے ابر ٹوٹ کے برسے کچھ اس طرح
مدت سے خشک آنکھوں کے جنگل بھگو گئے
وقت سفر جدائی کے لمحات مضمحل
اک بے وفا کی آنکھ کا کاجل بھگو گئے
میں منظروں میں کھویا ہوا پربتوں کے تھا
آ کر کسی کی یاد کے بادل بھگو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.