سخن کے چاک میں پنہاں تمہاری چاہت ہے
سخن کے چاک میں پنہاں تمہاری چاہت ہے
وگرنہ کوزہ گری کی کسے ضرورت ہے
زمیں کے پاس کسی درد کا علاج نہیں
زمین ہے کہ مرے عہد کی سیاست ہے
یہ انتظار نہیں شمع ہے رفاقت کی
اس انتظار سے تنہائی خوبصورت ہے
میں کیسے وار دوں تجھ پر مرے ستارۂ شام
یہ حرف خواب تو اک چاند کی امانت ہے
میں خاک خواب پلک سے جھٹکنے والا تھا
پتا چلا کہ یہی حاصل مسافت ہے
یہ مستطیل سا خاکہ کہ جس کو گھر کہیے
اسی کے دائرہ و در میں میری جنت ہے
یہ خوشہ چینی خوان انیسؔ ہے ارشدؔ
نمک نمط جو مرے شعر میں فصاحت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.