صبح کے شور میں ناموں کی فراوانی میں
صبح کے شور میں ناموں کی فراوانی میں
عشق کرتا ہوں اسی بے سر و سامانی میں
سورما جس کے کناروں سے پلٹ آتے ہیں
میں نے کشتی کو اتارا ہے اسی پانی میں
صوفیہ تم سے ملاقات کروں گا اک روز
کسی سیارے کی جلتی ہوئی عریانی میں
میں نے انگور کی بیلوں میں تجھے چوم لیا
کر دیا اور اضافہ تری حیرانی میں
کتنا پر شور ہے جسموں کا اندھیرا ثروتؔ
گفتگو ختم ہوئی جاتی ہے جولانی میں
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 60)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.