سوگ رانجھے کے ہیں نہ ہیر کے ہیں
درد میرا کا لفظ میرؔ کے ہیں
سچ نہیں ہے اناج کی قلت
یار فاقے یہاں ضمیر کے ہیں
جو سگے لگ رہے ہیں دنیا کو
وہ زبان اور دل فقیر کے ہیں
جس کو زنجیر سے محبت ہو
ہم طلب گار اس اسیر کے ہیں
مندروں میں نہ روک جانے سے
اس کی کرتی پہ داغ عبیر کے ہیں
اس نے ناخن سے خود تراشے تھے
جسم پر جو نشان تیر کے ہیں
پاؤں اننتؔ آتما کے کون پڑے
ہم غلام آج بھی شریر کے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.