سیاہ رات نہیں لیتی نام ڈھلنے کا
یہی تو وقت ہے سورج ترے نکلنے کا
یہاں سے گزرے ہیں گزریں گے ہم سے اہل وفا
یہ راستہ نہیں پرچھائیوں کے چلنے کا
کہیں نہ سب کو سمندر بہا کے لے جائے
یہ کھیل ختم کرو کشتیاں بدلنے کا
بگڑ گیا جو یہ نقشہ ہوس کے ہاتھوں سے
تو پھر کسی کے سنبھالے نہیں سنبھلنے کا
زمیں نے کر لیا کیا تیرگی سے سمجھوتا
خیال چھوڑ چکے کیا چراغ جلنے کا
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 471)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.