صرف اک حد نظر کو آسماں سمجھا تھا میں
دلچسپ معلومات
(نومبر 2008)
صرف اک حد نظر کو آسماں سمجھا تھا میں
آسمانوں کی حقیقت کو کہاں سمجھا تھا میں
خود ملا اور مل کے وہ اپنا پتہ بھی دے گیا
جبکہ ساری کاوشوں کو رائیگاں سمجھا تھا میں
زندگی کا رنگ پہچانا گیا جینے کے بعد
دور سے اس رنگ کو اڑتا دھواں سمجھا تھا میں
مہربانوں سے ہمیشہ ہی رہے شکوے گلے
اور ہر نا مہرباں کو مہرباں سمجھا تھا میں
دے رہا تھا وہ صدائیں اور میں خاموش تھا
کشمکش کی اس گھڑی کو امتحاں سمجھا تھا میں
ہو گیا ہوں قتل بے رحمی سے ان کے سامنے
حیف جن لوگوں کو اپنا پاسباں سمجھا تھا میں
پاس سے دیکھا تو جانا کس قدر مغموم ہیں
ان گنت چہرے کہ جن کو شادماں سمجھا تھا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.