سلسلہ زخم زخم جاری ہے
یہ زمیں دور تک ہماری ہے
اس زمیں سے عجب تعلق ہے
ذرے ذرے سے رشتہ داری ہے
میں بہت کم کسی سے ملتا ہوں
جس سے یاری ہے اس سے یاری ہے
ناؤ کاغذ کی چھوڑ دی میں نے
اب سمندر کی ذمہ داری ہے
بیچ ڈالا ہے دن کا ہر لمحہ
رات تھوڑی بہت ہماری ہے
ریت کے گھر تو بہہ گئے لیکن
بارشوں کا خلوص جاری ہے
کوئی نظمیؔ گزار کر دیکھے
میں نے جو زندگی گزاری ہے
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.