سلسلہ میرے سفر کا کبھی ٹوٹا ہی نہیں
سلسلہ میرے سفر کا کبھی ٹوٹا ہی نہیں
میں کسی موڑ پہ دم لینے کو ٹھہرا ہی نہیں
خشک ہونٹوں کے تصور سے لرزنے والو
تم نے تپتا ہوا صحرا کبھی دیکھا ہی نہیں
اب تو ہر بات پہ ہنسنے کی طرح ہنستا ہوں
ایسا لگتا ہے مرا دل کبھی ٹوٹا ہی نہیں
میں وہ صحرا جسے پانی کی ہوس لے ڈوبی
تو وہ بادل جو کبھی ٹوٹ کے برسا ہی نہیں
ایسی ویرانی تھی در پہ کہ سبھی کانپ گئے
اور کسی نے پس دیوار تو دیکھا ہی نہیں
مجھ سے ملتی ہی نہیں ہے کبھی ملنے کی طرح
زندگی سے مرا جیسے کوئی رشتہ ہی نہیں
- کتاب : intesaab (Pg. 27)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.