Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق جب بھی بندگی کا رہنما ہوتا نہیں

ابن مفتی

شوق جب بھی بندگی کا رہنما ہوتا نہیں

ابن مفتی

MORE BYابن مفتی

    شوق جب بھی بندگی کا رہنما ہوتا نہیں

    زندگی سے زندگی کا حق ادا ہوتا نہیں

    کیا سمجھ آئیں گی تم کو عشق کی باریکیاں

    دل تمہارا جب تلک درد آشنا ہوتا نہیں

    روح و تن کا عشق یہ قائم رہے گا دائمی

    ختم بعد مرگ بھی یہ سلسلہ ہوتا نہیں

    کون ہے جو جرم کرنے کو ہے شب کا منتظر

    روشنی میں دن کی یارو کیا بھلا ہوتا نہیں

    غالباً ہوتا مجھے بھی گھر کے گرنے کا گلہ

    راہگیروں کا اگر یہ راستہ ہوتا نہیں

    بد گمانی کی فضا میں کیا صفائی دیں تمہیں

    اس فضا میں کوئی بھی حل مسئلہ ہوتا نہیں

    اک ذرا سی بات پہ یہ منہ بنانا روٹھنا

    اس طرح تو کوئی اپنوں سے خفا ہوتا نہیں

    کوئی گستاخی تو کی ہے ناؤ نے گرداب سے

    ورنہ یوں ساحل پہ کوئی غمزدہ ہوتا نہیں

    کمرۂ تقدیر میں آتی عروس آرزو

    وقت ناہنجار کا جو فیصلہ ہوتا نہیں

    آنکھ سے پینے کا بھی ساقی نے مانگا ہے حساب

    اس روش سے یارو کوئی مے کدہ ہوتا نہیں

    مفتیؔ دیکھو مہر پلٹا ہے مری تقدیر کا

    دیکھتے ہیں کس طرح سجدہ ادا ہوتا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے