شباب حسن ہے برق و شرر کی منزل ہے
شباب حسن ہے برق و شرر کی منزل ہے
یہ آزمائش قلب و نظر کی منزل ہے
سواد شمس و قمر بھی بشر کی منزل ہے
ابھی تو پرورش بال و پر کی منزل ہے
یہ مے کدہ ہے کلیسا و خانقاہ نہیں
عروج فکر و فروغ نظر کی منزل ہے
ہمیں تو راس ہی آئی فغاں کی بے اثری
مگر بتاؤ تو کوئی اثر کی منزل ہے
وہ رہبرئ جناب خضر کی منزل تھی
یہ رہنمائی فکر بشر کی منزل ہے
یہ راز پا نہ سکے صاحبان ہوش و خرد
جنوں بھی اک نگہ پردہ در کی منزل ہے
قیام شامل مشق خرام ہے تاباںؔ
سفر کا ترک بھی گویا سفر کی منزل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.