Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب کی پہنائیوں میں چیخ اٹھے

نصیر احمد ناصر

شب کی پہنائیوں میں چیخ اٹھے

نصیر احمد ناصر

MORE BYنصیر احمد ناصر

    شب کی پہنائیوں میں چیخ اٹھے

    درد تنہائیوں میں چیخ اٹھے

    تہ بہ تہ منجمد تھکن جاگی

    جسم انگڑائیوں میں چیخ اٹھے

    دھوپ جب آئینہ بدست آئی

    عکس بینائیوں میں چیخ اٹھے

    میں سمندر ہوں کوئی تو سیپی

    میری گہرائیوں میں چیخ اٹھے

    رت جگے تن گئے دریچوں پر

    خواب انگنائیوں میں چیخ اٹھے

    جب پہاڑوں پہ برف گرنے لگے

    کوئی اترائیوں میں چیخ اٹھے

    جب پکارا کسی مسافر نے

    راستے کھائیوں میں چیخ اٹھے

    کچھ خموشی سے دیکھتے تھے مجھے

    کچھ تماشائیوں میں چیخ اٹھے

    رات بھر خواب دیکھنے والے

    دن کی سچائیوں میں چیخ اٹھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے