شام سے پہلے تری شام نہ ہونے دوں گا
شام سے پہلے تری شام نہ ہونے دوں گا
زندگی میں تجھے ناکام نہ ہونے دوں گا
اڑتے اڑتے ہی بکھر جائیں پر و بال اے کاش
طائر جاں کو تہہ دام نہ ہونے دوں گا
بے وفا لوگوں میں رہنا تری قسمت ہی سہی
ان میں شامل میں ترا نام نہ ہونے دوں گا
کل بھی چاہا تھا تجھے آج بھی چاہا ہے کہ ہے
یہ خیال ایسا جسے خام نہ ہونے دوں گا
لگنے دوں گا نہ ہوا تجھ کو خزاں کی میں ظفرؔ
پھول جیسا ترا انجام نہ ہونے دوں گا
- کتاب : Mazhab e Ishq (Pg. 354)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.