سواد شام نہ رنگ سحر کو دیکھتے ہیں
سواد شام نہ رنگ سحر کو دیکھتے ہیں
بس اک ستارۂ وحشت اثر کو دیکھتے ہیں
کسی کے آنے کی جس سے خبر بھی آتی نہیں
نہ جانے کب سے اسی رہ گزر کو دیکھتے ہیں
خدا گواہ کہ آئینۂ نفس ہی میں ہم
خود اپنی زندگیٔ مختصر کو دیکھتے ہیں
تو کیا بس ایک ٹھکانا وہی ہے دنیا میں
وہ در نہیں تو کسی اور در کو دیکھتے ہیں
سنا ہے شہر کا نقشہ بدل گیا محفوظؔ
تو چل کے ہم بھی ذرا اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 17)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.