سرد جذبے بجھے بجھے چہرے
سرد جذبے بجھے بجھے چہرے
جسم زندہ ہیں مر گئے چہرے
آج کے دور کی علامت ہیں
فلسفی ذہن سوچتے چہرے
سیل غم سے بھی صاف ہو نہ سکے
گرد آلود ملگجے چہرے
یخ زدہ سوچ کے دریچوں میں
کس نے دیکھے ہیں کانپتے چہرے
اک برس بھی ابھی نہیں گزرا
کتنی جلدی بدل گئے چہرے
میں نے اکثر خود اپنے چہرے پر
دوسروں کے سجا لئے چہرے
وہ تو نکلے بہت ہی بد صورت
کیفؔ دیکھے تھے جو سجے چہرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.