سر محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے
سر محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے
تو نے روکا بھی تھا بندے کو خطا سے پہلے
اشک آنکھوں میں ہیں ہونٹوں پہ بکا سے پہلے
قافلہ غم کا چلا بانگ درا سے پہلے
ہاں یہی دل جو کسی کا ہے اب آئینۂ حسن
ورق سادہ تھا الفت کی جلا سے پہلے
ابتدا ہی سے نہ دے زیست مجھے درس اس کا
اور بھی باب تو ہیں باب رضا سے پہلے
میں گرا خاک پہ لیکن کبھی تم نے سوچا
مجھ پہ کیا بیت گئی لغزش پا سے پہلے
اشک آتے تو تھے لیکن یہ چمک اور تڑپ
ان میں کب تھی غم الفت کی جلا سے پہلے
در مے خانہ سے آتی ہے صدائے ساقی
آج سیراب کئے جائیں گے پیاسے پہلے
راز مے نوشی ملاؔ ہوا افشا ورنہ
سمجھا جاتا تھا ولی لغزش پا سے پہلے
- کتاب : Junoon (Pg. 166)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.