سمے سے پہلے بھلے شام زندگی آئے
سمے سے پہلے بھلے شام زندگی آئے
کسی طرح بھی اداسی کا گھاؤ بھر جائے
ہم اب اداس نہیں سر بہ سر اداسی ہیں
ہمیں چراغ نہیں روشنی کہا جائے
جو شعر سمجھے مجھے داد واد دیتا رہے
گلے لگائے جسے غم سمجھ میں آ جائے
گئے دنوں میں کوئی شوق تھا محبت کا
اب اس عذاب میں یہ ذہن کون الجھائے
کسی کے ہنسنے سے روشن ہوئی تھی باد صبا
کوئی اداس ہوا تو گلاب مرجھائے
یہ ایک دکھ ہی دبا رہ گیا ہے آنکھوں میں
وہ ایک مصرع جسے شعر کر نہیں پائے
اگر ہوں غصے میں پھر بھی میں چاہتا یہ ہوں
میں صرف ہجر کہوں اور فون کٹ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.