سیل گریہ کا سینے سے رشتہ بہت
سیل گریہ کا سینے سے رشتہ بہت
یعنی ہیں اس خرابے میں دریا بہت
میں نے اس نام سے شام رنگین کی
میں نے اس کے حوالے سے سوچا بہت
دیکھنے کے لیے سارا عالم بھی کم
چاہنے کے لیے ایک چہرا بہت
اس سے آگے تو بس خواب ہی خواب تھے
میں نے اس کو مجھے اس نے دیکھا بہت
میں بھی الجھا ہوں منظر کے نیرنگ سے
میرے پیروں سے لپٹی ہے دنیا بہت
رفتگاں کے قدم جیسے آہو کا رم
جانے والوں کو رستوں نے روکا بہت
جنگجو معرکوں میں ہوئے سرخ رو
بستیاں بین کرتی ہیں تنہا بہت
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 31.01.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.