Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صدیاں جن میں زندہ ہوں وہ سچ بھی مرنے لگتے ہیں

امجد اسلام امجد

صدیاں جن میں زندہ ہوں وہ سچ بھی مرنے لگتے ہیں

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    صدیاں جن میں زندہ ہوں وہ سچ بھی مرنے لگتے ہیں

    دھوپ آنکھوں تک آ جائے تو خواب بکھرنے لگتے ہیں

    انسانوں کے روپ میں جس دم سائے بھٹکیں سڑکوں پر

    خوابوں سے دل چہروں سے آئینے ڈرنے لگتے ہیں

    کیا ہو جاتا ہے ان ہنستے جیتے جاگتے لوگوں کو

    بیٹھے بیٹھے کیوں یہ خود سے باتیں کرنے لگتے ہیں

    عشق کی اپنی ہی رسمیں ہیں دوست کی خاطر ہاتھوں میں

    جیتنے والے پتے بھی ہوں پھر بھی ہرنے لگتے ہیں

    دیکھے ہوئے وہ سارے منظر نئے نئے دکھلائی دیں

    ڈھلتی عمر کی سیڑھی سے جب لوگ اترنے لگتے ہیں

    بیداری آسان نہیں ہے آنکھیں کھلتے ہی امجدؔ

    قدم قدم ہم سپنوں کے جرمانے بھرنے لگتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Batain Kartay Din (Pg. 129)
    • Author : Amjad Islam Amjad
    • مطبع : Sang-e-meel Publications (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے